Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دل یاد کرتا ہے کبھی مجھ سے جھگڑتا ہے

ناصر معروف

کبھی دل یاد کرتا ہے کبھی مجھ سے جھگڑتا ہے

ناصر معروف

MORE BYناصر معروف

    کبھی دل یاد کرتا ہے کبھی مجھ سے جھگڑتا ہے

    جو باہر دسترس سے ہوں انہی باتوں پہ اڑتا ہے

    کسی کھنڈر پرانے میں بدلتا جا رہا ہوں میں

    کہ روزانہ ہی اندر سے مرا یہ جسم جھڑتا ہے

    کسی بھی اور سے آؤ مرے ہی پاس آؤ گے

    نشاں تیرے بھی رستے کا مرے رستے میں پڑتا ہے

    اسے وحشت سے جانے کیوں محبت ہو رہی ہے اب

    کسی زنجیر کو خود ہی مرا پاؤں پکڑتا ہے

    مجھے ہی مار ڈالیں گے جو میرے یار بنتے ہیں

    سمندر راستے میں ہے قدم آگے کو بڑھتا ہے

    یہ حسرت دید صحرا کی کرے مجبور ہجرت پر

    بھلا کب اتنی آسانی سے رنگ عشق چڑھتا ہے

    چلو اپنی اناؤں کو کریں سجدہ خوشی سے ہم

    مگر خوابوں کا ناصرؔ جی نگر سارا اجڑتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے