Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دو گھونٹ پی کر جب طبیعت کو سرور آیا

نریش ایم ۔ اے

کبھی دو گھونٹ پی کر جب طبیعت کو سرور آیا

نریش ایم ۔ اے

MORE BYنریش ایم ۔ اے

    کبھی دو گھونٹ پی کر جب طبیعت کو سرور آیا

    تو کچھ کچھ زندگی کا بادہ نوشوں کو شعور آیا

    لکھیں جب کاتب تقدیر نے بندوں کی تقدیریں

    مرے حصے میں عجز اور ان کے حصے میں غرور آیا

    اگر ہندو مسلماں خالصاً انسان ہیں سارے

    تو کیوں تفریق کا ہے ان کی عقلوں میں فتور آیا

    محبت میں شکایت لب پہ لاؤں میری کیا جرأت

    اچانک آنکھ بھر آئی جو میں تیرے حضور آیا

    خدا معلوم اس کو کس لئے رغبت ہوئی ہم سے

    کہ جب بھی مے کشی کی شیخ سمجھانے ضرور آیا

    امیدیں ہو چکی تھیں ختم یکسر زندگانی کی

    تم آئے تو مریض عشق کے چہرے پہ نور آیا

    نریشؔ اقصائے عالم جگمگا اٹھے نگاہوں میں

    تصور میں مرے جس دم مرا وہ رشک حور آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے