Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دنیا میں ایسا معجزہ ہو ہی نہیں سکتا

سنتوش پرسوانی سنت

کبھی دنیا میں ایسا معجزہ ہو ہی نہیں سکتا

سنتوش پرسوانی سنت

MORE BYسنتوش پرسوانی سنت

    کبھی دنیا میں ایسا معجزہ ہو ہی نہیں سکتا

    نہیں جو آپ کا وہ آپ کا ہو ہی نہیں سکتا

    اگر غم میں بھی پہلو سکھ کا کوئی ڈھونڈ لیں ہم تو

    سفر پھر زندگی کا بے مزا ہو ہی نہیں سکتا

    جو نا ممکن ہو اس میں بھی یہ گنجائش کریں پیدا

    خیالوں کا تو کوئی دائرہ ہو ہی نہیں سکتا

    وہ مجھ سے دور رہ کر بھی مری دھڑکن پہ ہے قابض

    یہ ایسا کرب ہے جو فاصلہ ہو ہی نہیں سکتا

    تصور کی مدد سے روز اک تصویر بنتا ہوں

    کہ بہتر اس سے کوئی مشغلہ ہو ہی نہیں سکتا

    تجھے منزل کی حسرت ہے مجھے رخت سفر پیارا

    جو تیرا ہے وہ میرا راستہ ہو ہی نہیں سکتا

    کل آئینہ نے میری دیکھ کر صورت کہا مجھ سے

    ترے جیسا تو تنہا دوسرا ہو ہی نہیں سکتا

    امیر شہر کی اندھی عدالت میں یہ طے سمجھو

    کسی مفلس کے حق میں فیصلہ ہو ہی نہیں سکتا

    ٹھکانے روز ہی خوشیاں بدلتی رہتی ہیں لیکن

    فقط اک درد ہے جو لاپتہ ہو ہی نہیں سکتا

    کسی ماں کی طرح میرا غزل نے ہاتھ تھاما ہے

    یہ ہے وہ قرض جس کا حق ادا ہو ہی نہیں سکتا

    وہ جس دھرتی پہ صوفی سنتؔ ہر دم ساتھ رہتے ہوں

    محبت کا وہاں سے خاتمہ ہو ہی نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے