کبھی فغاں سے کبھی سسکیوں سے بھرتے ہیں
کبھی فغاں سے کبھی سسکیوں سے بھرتے ہیں
یہ دل کے زخم کہاں مرہموں سے بھرتے ہیں
دنوں کے سود چکاتے ہیں تیرے کوچہ میں
لگان رات کے ہم رتجگوں سے بھرتے ہیں
تجھے ملا تو محبت پہ پھر یقیں آیا
پرانے ہجر نئی قربتوں سے بھرتے ہیں
طویل قصہ ہے یوں کون حرف حرف لکھے
بیاض درد سو ہم آنسوؤں سے بھرتے ہیں
ہم ایسے پیاسوں کی تشنہ لبی کا کیا کہئے
ہم اپنے جام تمہارے لبوں سے بھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.