کبھی ہم میں تم میں بھی پیار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
کبھی ہم میں تم میں بھی پیار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
نہ کسی کے دل میں غبار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
یہ چلی ہے کیسی ہوا کہ اب نہیں کھلتے پھول ملاپ کے
کبھی دور فصل بہار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
تھیں بہم نشاط کی محفلیں تھیں قدم میں لطف کی منزلیں
بڑا زندگی پہ نکھار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
تھی ہر ایک بات میں چاشنی حق و صدق و لطف و خلوص کی
رہ حق پہ چلنا شعار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
ہوئے لڑ کے ہم سے اگر جدا رکھی اور ملک کی اک بنا
یہ تمہیں کا شوق فرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
ہوئی جنگ و حرب کی ابتدا تو بتاؤ بس یہی اک پتا
کوئی تم میں ننگ وقار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
- کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 143)
- Author : Arsh Malsiyani
- مطبع : Ali Imran Chaudhary
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.