کبھی ہم ان کی سنتے ہیں کبھی اپنی سناتے ہیں
کبھی ہم ان کی سنتے ہیں کبھی اپنی سناتے ہیں
اسی دور محبت میں یہ دن یوں بیت جاتے ہیں
کہا تھا جو کبھی تم نے چلو دیکھیں نظارے ہم
اسی قاتل ادا سے اب ہمیں کو کیوں ستاتے ہیں
زمانہ پوچھے گا تمہارے خستہ حال کا بیورا
ہماری بات تو چھوڑو ہمیں یوں ہی بلاتے ہیں
پتہ پوچھے ہمارا جو کہو اب کیا بتائیں ہم
رقیبوں کا پتہ بھی تو نہیں اب ہم بتاتے ہیں
بھلے خوددارؔ کہتا ہو خطا واری نہیں کی ہے
اسے بولو فقیروں میں اسے مرشد بتاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.