کبھی ہنسی کبھی آنسو کبھی غبار ہوں میں
کبھی ہنسی کبھی آنسو کبھی غبار ہوں میں
مجھے کھنگالو کہ جذبوں کا ریگ زار ہوں میں
بدن ہے کانچ کا لیکن محققو ٹھہرو
سنبھل کے ہاتھ لگانا کہ سنگسار ہوں میں
ہر التجا مجھے ٹھکرا کے لوٹ جاتی ہے
خلا میں کوئی معلق سا کوہسار ہوں میں
میں سب کے پاس ہوں پر کوئی میرے پاس نہیں
کسی تماشے یا سرکس کا اشتہار ہوں میں
سمٹ گیا ہوں تو اچھا ہے ٹھوس کی صورت
مجھے نہ چھیڑو کہ تخریب کا غبار ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.