Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی حقیقت کے آئنے میں کبھی لباس مجاز میں ہے

مسلم مالیگانوی

کبھی حقیقت کے آئنے میں کبھی لباس مجاز میں ہے

مسلم مالیگانوی

MORE BYمسلم مالیگانوی

    کبھی حقیقت کے آئنے میں کبھی لباس مجاز میں ہے

    ہزارہا شکل تیرے جلوؤں کی دیدۂ امتیاز میں ہے

    تری محبت کے دائرے نے جو حد بنا دی ہے بندگی کی

    وہ خط تقدیر بن کے روشن مری جبین نیاز میں ہے

    ہزاروں آئینے اپنے ہاتھوں بنا بنا کے ہیں توڑ ڈالے

    مگر نہ اب تک مٹی وہ حیرت جو چشم آئینہ ساز میں ہے

    جو بات کہنی نہ تھی وہ کہہ دی ہنسی ہنسی میں کلی کلی نے

    مگر سمجھتے ہیں اہل گلشن کہ راز گلشن کا راز میں ہے

    ابھی تو اس سنگ آستاں کا نشان تک بھی نظر نہ آیا

    ابھی سے کیسی تڑپ یہ پیدا مری جبین نیاز میں ہے

    انوکھے مضموں ہیں پیچ و خم کے نرالے عنواں شکن شکن کے

    ازل سے افسانۂ محبت کسی کی زلف دراز میں ہے

    مرے تخیل کو راس کیا آئے ہند کا خار زار مسلمؔ

    نشیمن اس طائر خوش الحاں کا گلستان حجاز میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے