Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی جو بھولے سے دل میں خیال یار آیا

میکش لکھنوی

کبھی جو بھولے سے دل میں خیال یار آیا

میکش لکھنوی

MORE BYمیکش لکھنوی

    کبھی جو بھولے سے دل میں خیال یار آیا

    شباب رفتہ کو میں دور تک پکار آیا

    کچھ اس ادا سے مرا جان انتظار آیا

    مجھے خود اپنی نظر پر نہ اعتبار آیا

    کیا تھا آنے کا وعدہ وہ ایک بار آیا

    نہ آ سکا سر بالیں سر مزار آیا

    یہ میری آہ کی تاثیر تھی یا اس کی ضد

    وہ بے قرار ہوا جب مجھے قرار آیا

    بلائیں لے کے مرے زخم دل کو چوم لیا

    ستم ظریف کو آیا تو کس پہ پیار آیا

    ہمارے بعد جو آئے ہیں پوچھ لو ان سے

    کہ ان کے پاؤں کے نیچے بھی کوئی خار آیا

    جس آئنے کو نظر بھر کے میں نے دیکھ لیا

    اس آئنے میں نظر مجھ کو عکس یار آیا

    پلائی تھی مرے ساقی نے جس میں پہلے پہل

    وہ جام میرے تصور میں بار بار آیا

    سنی تھی اپنی ہی آواز دشت وحشت میں

    میں اپنے آپ کو چاروں طرف پکار آیا

    گیا تھا ترک محبت کا فیصلہ کرنے

    مگر میں آخری بازی بھی ان سے ہار آیا

    دل و جگر کو لٹا کر نظر گذر کے لئے

    میں تیرے حسن کا صدقہ بھی آج اتار آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے