کبھی جو خاک کی تقریب رو نمائی ہوئی
کبھی جو خاک کی تقریب رو نمائی ہوئی
بہت اڑے گی وہاں بھی مری اڑائی ہوئی
خدا کا شکر سخن مجھ پہ مہربان ہوا
بہت دنوں سے تھی لکنت زباں میں آئی ہوئی
یہی ہے غض بصر یہ ہے دیکھنا میرا
رہے گی آنکھ تحیر میں ڈبڈبائی ہوئی
تمھارا میرا تعلق ہے جو رہے سو رہے
تمھارے ہجر نے کیوں ٹانگ ہے اڑائی ہوئی
پکڑ لیا گیا جیسے کہ میں لگاتا ہوں
بجھا رہا تھا کسی اور کی لگائی ہوئی
لہو لہو ہوا سجدے میں دل اگرچہ رضاؔ
شب شکست بڑے زور کی لڑائی ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.