کبھی جو الجھے جنوں سے خرد نے تھام لیا
کبھی جو الجھے جنوں سے خرد نے تھام لیا
کبھی تو ہم نے جنوں سے خرد کا کام لیا
تری نگاہ خماریں میں جانے کیا شے تھی
چھلک کے جام رہا جب بھی ہم نے جام لیا
افق پہ خواب کے ابھرے ہزارہا مہتاب
کبھی جو تو نے نگاہ غلط سے کام لیا
لگا دی آگ جنوں نے تمام گلشن کو
کسی نے ہوش میں جو رنگ و بو کا نام لیا
کہاں نہ الجھے حوادث سے زندگی کے لیے
ہجوم غم میں تبسم سے ہم نے کام لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.