Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی جو ویرانیوں میں دیکھا گھنا سا اک بھی شجر نہیں ہے

اویس گراچ

کبھی جو ویرانیوں میں دیکھا گھنا سا اک بھی شجر نہیں ہے

اویس گراچ

MORE BYاویس گراچ

    کبھی جو ویرانیوں میں دیکھا گھنا سا اک بھی شجر نہیں ہے

    شجر بھی ایسے ہیں دیکھ رکھے کہ جس میں کوئی ثمر نہیں ہے

    سبھی نظارے مری نظر میں غبار بن کر سمٹ گئے ہیں

    تجھے نہ آیا نظر تو شاید نظر میں تیری اثر نہیں ہے

    عجیب ہوگی ہوا کی صورت غضب کی ہوگی ہوا کی رنگت

    تجھے بھی اس کا پتہ نہیں ہے مجھے بھی اس کی خبر نہیں ہے

    وہ آسماں کا بلند منظر یہ فرش کی وسعتوں کو دیکھو

    یہاں تو سب کچھ بشر بشر ہے وہاں پہ کوئی بشر نہیں ہے

    یہ میری آنکھیں ہیں ان میں دیکھو سمندروں کی روانیاں ہیں

    تو دیکھ سکتا انہیں مسلسل جنون تجھ میں مگر نہیں ہے

    فلک کے اوپر ہے چاند روشن زمین پر آفتاب روشن

    فلک کے اوپر شجر نہیں ہے زمیں کے اوپر قمر نہیں ہے

    کئی اجالے ہیں دن میں رہتے کئی اجالے ہیں شب کے اندر

    وہ چاند تارے یہاں نہیں ہے ادھر جو ہے وہ ادھر نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے