کبھی کبھار عجب وقت آن پڑتا ہے
کبھی کبھار عجب وقت آن پڑتا ہے
نہ یاد پڑتا ہے کوئی نہ دھیان پڑتا ہے
برہنگی ہے کچھ ایسی کہ جسم ڈھانپنے کو
زمیں کے واسطے کم آسمان پڑتا ہے
یہ جانتے ہوئے بھی دھوپ میں قیام کیا
ذرا سے فاصلے پر سائبان پڑتا ہے
کسی زمانے میں منزل کے پاس ہوتا تھا
وہ سنگ میل جو اب درمیان پڑتا ہے
نہ کم سمجھ سفر عمر یک نفس کو جمالؔ
اس ایک راہ میں سارا جہان پڑتا ہے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 41)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.