Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھار نہیں تا حیات دیتے ہیں

مسعود احمد

کبھی کبھار نہیں تا حیات دیتے ہیں

مسعود احمد

MORE BYمسعود احمد

    کبھی کبھار نہیں تا حیات دیتے ہیں

    درخت اپنے پھلوں کی زکوٰۃ دیتے ہیں

    بخارا اور سمرقند کچھ نہیں ہم تو

    اس ایک تل کے عوض کائنات دیتے ہیں

    کوئی زبانی کلامی نہیں دیا تجھ کو

    ہم اپنے دل کے تمہیں کاغذات دیتے ہیں

    وہ چاند جھیل کی آغوش میں اترتا ہوا

    ستارے پہرہ وہاں ساری رات دیتے ہیں

    نکل بھی سکتے تھے اس ایک آدھ مشکل سے

    وہ ہم کو ساتھ کئی مشکلات دیتے ہیں

    یہ زہر زہر کا تریاک ہے ہمارے لیے

    ہمیں تو اشک بھی آب حیات دیتے ہیں

    فرشتگان قضا داعیٔ اجل کی قسم

    غم حیات سے ہم کو نجات دیتے ہیں

    سب ایک ساتھ ہیں حرص و ہوس کے نکتے پر

    دکھائے کس کو وہ چودہ نکات دیتے ہیں

    ہمیشہ کوئی جہاں میں نہیں رہا پھر بھی

    دعا ثبات کی ہم بے ثبات دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے