کبھی کبھی انہیں کرنا کرم بھی آتے ہیں
کبھی کبھی انہیں کرنا کرم بھی آتے ہیں
ستم کے وقت سہی یاد ہم بھی آتے ہیں
ہے راز کیا یہ خدا جانے پر حقیقت ہے
کہ میکدے میں کئی محترم بھی آتے ہیں
وفا کی راہ میں رکھ لو قدم یہ دھیان رہے
کہ اس کی رہ میں کئی پیچ و خم بھی آتے ہیں
محبتوں میں دلوں کو خوشی تو ملتی ہے
مگر کہیں سے دبے پاؤں غم بھی آتے ہیں
یہ سچ قبول خدا کی قسم مجھے طارفؔ
تمہارے پاس ہوں ایسے بھرم بھی آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.