کبھی کپڑے بدلتا ہے کبھی لہجہ بدلتا ہے
کبھی کپڑے بدلتا ہے کبھی لہجہ بدلتا ہے
مگر ان کوششوں سے کیا کہیں شجرہ بدلتا ہے
پرندہ سوچتا یہ ہے رہائی مل گئی مجھ کو
صفائی کی غرض سے جب کبھی پنجرا بدلتا ہے
تمہارے بعد اب جس کا بھی جی چاہے مجھے رکھ لے
جنازہ اپنی مرضی سے کہاں کاندھا بدلتا ہے
بہت ضدی مصور ہے نئی پہچان کی خاطر
مری تصویر کا ہر روز وہ چہرہ بدلتا ہے
مری آنکھوں کی پہلی آخری حد ہے ترا چہرہ
میں وہ پاگل نہیں ہوں روز جو رستہ بدلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.