Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی خاک ہوئے ان قدموں کی کبھی دل کو بچھا کر رقص کیا

عارف امام

کبھی خاک ہوئے ان قدموں کی کبھی دل کو بچھا کر رقص کیا

عارف امام

MORE BYعارف امام

    کبھی خاک ہوئے ان قدموں کی کبھی دل کو بچھا کر رقص کیا

    اسے دیکھا خود کو بھول گئے لہرا لہرا کر رقص کیا

    ترے ہجر کی آگ میں جلتے تھے ہم انگاروں پر چلتے تھے

    کبھی تپتی ریت پہ ناچے ہم کبھی خود کو جلا کر رقص کیا

    کیا خوب مزا تھا جینے میں اک زخم چھپا تھا سینے میں

    اس زخم کو کھرچا ناخن سے اور خون بہا کر رقص کیا

    وہ جب نہ ملا محرابوں میں جسے ڈھونڈ رہے تھے خوابوں میں

    سجدے سے اٹھایا سر اپنا اور ہاتھ اٹھا کر رقص کیا

    کبھی تھمتی ہے کبھی چڑھتی ہے مری مستی گھٹتی بڑھتی ہے

    کبھی خاموشی کبھی جھوم لئے کبھی شور مچا کر رقص کیا

    سب بستی جنگل ہو آئے مستی میں مقتل ہو آئے

    وہاں جنگ لڑی خود سے ہم نے اور تیغ چلا کر رقص کیا

    کہیں میرا خدا ناپید نہیں کسی خاص جگہ کی قید نہیں

    تسبیح پڑھی بت خانے میں محراب میں آ کر رقص کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے