Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی خاموش رہ کر بھی پکارا کافی ہوتا ہے

گل فراز

کبھی خاموش رہ کر بھی پکارا کافی ہوتا ہے

گل فراز

MORE BYگل فراز

    کبھی خاموش رہ کر بھی پکارا کافی ہوتا ہے

    سمجھنے والوں کو تو بس اشارہ کافی ہوتا ہے

    اضافہ اس میں کر لیتا ہوں میں اپنی طرف سے بھی

    یہاں بس دیکھ لینا ہی تمہارا کافی ہوتا ہے

    کبھی تو فائدہ بھی دینے لگ جائے گا وہ مجھ کو

    کہ پہلے پہلے ویسے بھی خسارہ کافی ہوتا ہے

    یہ ایسی مار ہے جس کا نشاں تک بھی نہیں پڑتا

    پر اس میں آدمی اندر سے مارا کافی ہوتا ہے

    وہ پہلے کی طرح وارے نیارے تو نہیں لیکن

    میں کوشش کرتا رہتا ہوں گزارہ کافی ہوتا ہے

    تو ظاہر ہے کہ یہ سب چھوڑ کر کچھ اور کر لیں ہم

    اگر نقصان اس میں بھی ہمارا کافی ہوتا ہے

    سفر آسانی سے کٹ جاتا ہے باتوں ہی باتوں میں

    کسی کا ساتھ ہو تو پھر سہارا کافی ہوتا ہے

    تمہارے وعدے ہوتے ہیں سیاست دانوں والے گلؔ

    حقیقت جن میں تھوڑی اور لارا کافی ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے