کبھی خرد سے کبھی دل سے دوستی کر لی
کبھی خرد سے کبھی دل سے دوستی کر لی
نہ پوچھ کیسے بسر ہم نے زندگی کر لی
اندھیری رات کا منظر بھی خوب تھا لیکن
تم آ گئے تو چراغوں میں روشنی کر لی
تمہارا جسم ہے جاڑوں کا سرد سناٹا
حرارتوں سے کہاں تم نے دوستی کر لی
حضور دوست عجب حادثہ ہوا یارو
ہر ایک حرف شکایت نے خودکشی کر لی
لیے پھرے ہیں بہت تم کو دل کی گلیوں میں
اس ایک بات پہ دنیا نے دشمنی کر لی
ہر ایک موڑ پہ خنجر بکف تھی تنہائی
غریب شہر نے گھبرا کے خودکشی کر لی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.