کبھی خزاں کبھی کیفیت بہار تو ہے
کبھی خزاں کبھی کیفیت بہار تو ہے
یہ دھوپ چھاؤں کا موسم بھی خوش گوار تو ہے
ہوا چمن کی نہ راس آ سکی تو اس سے کیا
ہمارے خون سے خاک اس کی لالہ زار تو ہے
یہ اور بات کہ فطرت کو صید کر نہ سکے
سبیل چننے کا انساں کو اختیار تو ہے
ہمارے غم کا مداوا ملے ملے نہ ملے
ہماری جہد سے حاصل ہمیں قرار تو ہے
سحاب درد کا سایہ گھنا ہے آج بہت
چڑھے گی دھوپ مگر کل یہ اعتبار تو ہے
یہ بات طے ہے کہ دل کا جمود ٹوٹے گا
فضائے ذہن پہ چھایا ہوا غبار تو ہے
نگاہ نقد کی تسکیں کے واسطے جوہرؔ
مرے کلام میں تلخیٔ خوش گوار تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.