کبھی مدھر کبھی میٹھی زباں کا شاعر ہوں
کبھی مدھر کبھی میٹھی زباں کا شاعر ہوں
اسی سند سے میں ہندوستاں کا شاعر ہوں
دکھیں گے مجھ میں تمہیں زخم گھاؤ دونو ہی
خلاف ظلم کے عاجز بیاں کا شاعر ہوں
میں اپنی فکر کو محدود رکھ نہیں سکتا
زمین و عرش مکین و مکاں کا شاعر ہوں
گمان کہتا ہے کے میں یقیں کا شاعر ہوں
یقین کہتا ہے کے میں گماں کا شاعر ہوں
جہاں ہے ذرّہ قمر اور جہاں قمر ذرہ
میں اس زمیں کا میں اس آسماں کا کا شاعر ہوں
ابھی مجھے نہ سخنور کہو مرے احباب
ابھی سخن میں فقط امتحاں کا شاعر ہوں
مجھے نہ دیکھو یوں نفرت بھری نگاہوں سے
میں ہاشمیؔ ہوں میں امن و اماں کا شاعر ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.