کبھی میں خود سے کبھی دوسروں سے الجھا ہوں
کبھی میں خود سے کبھی دوسروں سے الجھا ہوں
تری طلب میں ہر اک مرحلہ سے گزرا ہوں
خیال تجھ سے بچھڑنے کا جب بھی آیا ہے
میں تیری یاد سے پہروں لپٹ کے رویا ہوں
ترے علاوہ نظر میں کوئی جچا ہی نہیں
بچھڑ کے تجھ سے میں ہر انجمن میں تنہا ہوں
پیمبری کا ہے دعویٰ نہ شاعری پہ غرور
حدیث درد غزل کی زباں میں کہتا ہوں
نہ تو ہے مثل زلیخا نہ مثل یوسف میں
نگاہ بھر کے مجھے دیکھ لے میں تیرا ہوں
خوش اعتقاد ہوں میں بھی اسے بھی خوش فہمی
نہ وہ خدا کی طرح ہے نہ میں فرشتہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.