کبھی میں نے انہیں پوچھا نہیں ہے
کبھی میں نے انہیں پوچھا نہیں ہے
انہیں بھی ہے محبت یا نہیں ہے
اجازت ہو تو میں یہ عرض کر دوں
سلیقہ آپ کا اچھا نہیں ہے
وہی چھایا ہوا ہے زندگی پر
وہ جس کو آج تک دیکھا نہیں ہے
ستم آلام محرومی تباہی
مری تقدیر میں کیا کیا نہیں ہے
ابھی کچھ اور بھی جور و ستم ہوں
ابھی صدموں سے دل ٹوٹا نہیں ہے
نہ جانے کس گھڑی چھن جائے مجھ سے
یہ ظالم جسم بھی میرا نہیں ہے
مری تقدیر ہی میں ٹھوکریں تھیں
مجھے دنیا سے کچھ شکوہ نہیں ہے
عجب انسان ہے دنیا میں وہ بھی
صدائے وقت جو سنتا نہیں ہے
کہاں رہتے ہو عاصیؔ آج کل تم
کئی دن سے تجھے دیکھا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.