Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی مکاں میں کبھی رہ گزر میں رہتے تھے

خواجہ رضی حیدر

کبھی مکاں میں کبھی رہ گزر میں رہتے تھے

خواجہ رضی حیدر

MORE BYخواجہ رضی حیدر

    کبھی مکاں میں کبھی رہ گزر میں رہتے تھے

    یہ روز و شب تو ہمیشہ نظر میں رہتے تھے

    ہوا کی راہ میں اڑتی تھی زندگی اپنی

    مثال موج کبھی ہم بھنور میں رہتے تھے

    محبتوں میں بہت دل دھڑکتا رہتا تھا

    عجیب لوگ دل معتبر میں رہتے تھے

    ہمیں بھی شوق تھا کچھ تتلیاں پکڑنے کا

    تمام رنگ مگر چشم تر میں رہتے تھے

    خزاں سے پہلے یہاں کا عجیب موسم تھا

    ثمر کی طرح پرندے شجر میں رہتے تھے

    گریز پائی کا شکوہ کریں تو کس سے کریں

    سفر میں رہ کے بھی ہم لوگ گھر میں رہتے تھے

    ہوا کے ساتھ زمانہ بدل گیا ہے رضیؔ

    ہمیں تھے وہ جو کبھی اس نظر میں رہتے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 268)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau ( 39 (Quarterly) )
    • اشاعت :  39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے