کبھی منظر بدلتا ہے کبھی چہرہ بدلتا ہے
کبھی منظر بدلتا ہے کبھی چہرہ بدلتا ہے
ادھر رنگت بدلتی ہے ادھر لہجہ بدلتا ہے
ہمیں وہ مات دینے کو ہمارا روپ بھر بھر کر
نئی اک چال چلتا ہے نیا مہرہ بدلتا ہے
تمہارے مال پر قادر ہمارے حال پر قادر
نئے پہرے نئی وردی نیا صیاد ہے حاضر
مگر وہ بد حواسی میں ہوا کے رخ سے گھبرا کر
کبھی قیدی بدلتا ہے کبھی پنجرہ بدلتا ہے
کبھی شمشیر دیتا ہے کبھی پھولوں کے گلدستے
وہیں بولی لگاتا ہے جہاں انسان ہوں سستے
لگا کے آگ گھر گھر میں بدل لیتا ہے وہ رشتے
ادھر نظریں بدلتی ہیں ادھر آقا بدلتا ہے
وہی دار و رسن کا ڈر وہی جلاد حاضر ہے
زبانیں بولتیں کیسے قلم لکھنے سے قاصر ہے
نشاں سارے وہی ٹھہرے جب ابن الوقت گھبرا کر
کبھی منزل بدلتا ہے کبھی رستہ بدلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.