کبھی مرحلات حیات میں کوئی ہم نوا ہی نہیں ملا
اب اس اتفاق کو کیا کہوں مجھے آسرا نہیں ملا
جو ترے قدم کا جواب ہو جو ترے جمال کا عکس ہو
مجھے ایسا منزل شوق میں کوئی نقش پا ہی نہیں ملا
کئی راز دار بتاں بھی تھے کئی رازدار حرم بھی تھے
مرے اشتیاق نگاہ کو صنم آشنا ہی نہیں ملا
کوئی متقی کوئی پارسا کوئی رند کوئی جنوں ادا
یہ سبھی ملے ہیں مجھے مگر کوئی بے خطا ہی نہیں ملا
رہ مرحلات خلوص میں مرے دل سے تیری نگاہ تک
مجھے جذب شوق کے ماسوا کوئی رہنما ہی نہیں ملا
یہ بڑی عجیب سی بات ہے کہ تعلقات حیات میں
مجھے خود نما تو ملے مگر کوئی رہنما ہی نہیں ملا
وہ جنوں مقام و جنوں ادا وہ تمہارا باسطؔ با وفا
مگر اس کا ہمسر و ہم نوا کوئی دوسرا نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.