کبھی مہر و مہ کبھی کہکشاں کبھی آسماں سے گزر گیا
![عبدالمجید منظر مرتضی پوری عبدالمجید منظر مرتضی پوری](https://www.rekhta.org/Content/Images/quillm.png)
کبھی مہر و مہ کبھی کہکشاں کبھی آسماں سے گزر گیا
عبدالمجید منظر مرتضی پوری
MORE BYعبدالمجید منظر مرتضی پوری
کبھی مہر و مہ کبھی کہکشاں کبھی آسماں سے گزر گیا
مری رفعتوں پہ وہ سرنگوں میں تو لا مکاں سے گزر گیا
کئی منزلوں کے نشاں ملے میں ہر اک نشاں سے گزر گیا
مرے پیچھے پیچھے کارواں میں جہاں جہاں سے گزر گیا
ملا بت کدہ تو کبھی حرم کہیں رک سکے نہ مرے قدم
تری جستجو میں تری قسم میں کہاں کہاں سے گزر گیا
نہ کلی میں تھی کہیں کچھ کشش تھے فسردہ پھول روش روش
میں نگاہ سرسری ڈال کر ترے گلستاں سے گزر گیا
نہ ہی چارہ گر کوئی مل سکا نہ علاج غم مرا ہو سکا
مجھے مل سکی نا دوائے دل میں ہر اک دکاں سے گزر گیا
یہاں اپنے تھے وہاں غیر تھے عجب ایک منظر یاس تھا
میں کبھی یہاں سے گزر گیا میں کبھی وہاں سے گزر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.