کبھی میرے لیے دو پل نکالو
مرے اس مسئلے کا حل نکالو
ہیں صحرا زاد دیوانے تمہارے
مری جاں زلف کے بادل نکالو
مجھے ڈر لگ رہا ہے تیرگی سے
تم اپنی آنکھ کا کاجل نکالو
وہ باہیں اب کسی کی ہو چکی ہیں
اماں تم بیگ سے کمبل نکالو
جہاں ملتے تھے اس سے آپ حمزہؔ
وہاں سے قافلہ پیدل نکالو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.