کبھی میری ہر خوشی کو مرے مہرباں نے لوٹا
کبھی میری ہر خوشی کو مرے مہرباں نے لوٹا
کبھی میری انجمن کو مرے پاسباں نے لوٹا
کبھی بجلیاں تڑپ کے گریں میرے آشیاں پر
جو بچے تھے چار تنکے انہیں رازداں نے لوٹا
تھے بچا بچا کے رکھے کچھ گل رہ چمن سے
مجھے ڈال کر قفس میں انہیں باغباں نے لوٹا
جو بہار بن کے آئے وہ غبار بن کے بھٹکے
کبھی تو صبا نے چھیڑا کبھی ہے خزاں نے لوٹا
مری پائے جستجو کو مری خوئے آرزو کو
مرے راستے میں آ کر نئے امتحاں نے لوٹا
نہ ملا سکون آخر جو جہان رنگ و بو میں
نہ مجھے کسی نے جانا مجھے ہے جہاں نے لوٹا
نہیں ہے گلہ کسی سے نہ اداؔ کوئی شکایت
مجھے ضبط غم نے روکا غم ناگہاں نے لوٹا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.