Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی ملیں گے تو یہ قرض بھی اتاریں گے

وکرم گور ویراگی

کبھی ملیں گے تو یہ قرض بھی اتاریں گے

وکرم گور ویراگی

MORE BYوکرم گور ویراگی

    کبھی ملیں گے تو یہ قرض بھی اتاریں گے

    تمہارے چہرے کو پیروں تلک نہاریں گے

    دوانے سر کو تری چوکھٹوں پہ ماریں گے

    پر اپنا غصہ غزل پر نہیں اتاریں گے

    بس ایک جان بچی ہے سو تجھ پہ واریں گے

    ہم ایک جنگ تجھے جیتنے میں ہاریں گے

    یہ کیا ستم کے کھلاڑی بدل دیا اس نے

    ہم اس امید پہ بیٹھے تھے ہم ہی ہاریں گے

    اے میری جان انہیں سچ کا تو پتہ ہے مگر

    یہ لوگ تیرے ہیں پتھر مجھی کو ماریں گے

    ہمارے بعد ترے عشق میں نئے لڑکے

    بدن تو چومیں گے زلفیں نہیں سنواریں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے