Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیا

سالم شجاع انصاری

کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیا

سالم شجاع انصاری

MORE BYسالم شجاع انصاری

    کبھی ملی ہے جو فرصت تو یہ حساب کیا

    ثواب کتنے کئے کتنا ارتکاب کیا

    ہمیشہ اپنے عمل کا خود احتساب کیا

    خود اپنے آپ کو ایسے بھی بے نقاب کیا

    تمام عمر بھٹکتے رہے گمانوں میں

    وہ شے ملی ہی نہیں جس کا انتخاب کیا

    دراز کر نہ سکے پھر بھی کاسۂ غیرت

    طرح طرح سے طبیعت نے بے حجاب کیا

    کبھی تو ضبط نے دریا کو کر دیا صحرا

    کبھی جنوں نے بھی صحرا کو آب آب کیا

    الگ نہ ہو سکا دل یاد رفتگاں سے کبھی

    ترے خیال سے ہر چند اجتناب کیا

    یہ زندگی ہمیں کیسے معاف کر دیتی

    وہ وقت وقت تھا ہم نے جسے خراب کیا

    جواب دے گئیں ساری ذہانتیں سالمؔ

    کسی سوال نے تا عمر لا جواب کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے