کبھی مٹ کر نہ فنا حسرت و ارماں ہوں گے
کبھی مٹ کر نہ فنا حسرت و ارماں ہوں گے
بن کے داغ دل مایوس نمایاں ہوں گے
داغ ہائے دل سوزاں کو میں رکھتا ہوں عزیز
یہی اک روز ایاغ مے عرفاں ہوں گے
میری الفت نے بڑھایا ہے ترا حسن و جمال
مہ جبیں اب تجھے دیکھیں گے تو حیراں ہوں گے
سایۂ زلف پریشاں جو سمجھتے ہیں تجھے
وہ ترے شکر گزار اے شب ہجراں ہوں گے
شکوۂ جور پر اے دوست نہ ہو شرمندہ
تو جو پچھتائے گا ہم اور پشیماں ہوں گے
راس آئے گا انہیں کو یہ جنون الفت
جو گل تر کی طرح چاک گریباں ہوں گے
دیکھ کر شیخ و برہمن کی عداوت یا رب
سوچتا ہوں کبھی انسان بھی انساں ہوں گے
دو بہاروں کو نہ دعوت کہ اسیران قفس
آمد فصل بہاری سے پریشاں ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.