Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی نفرت کے لہجے سے محبت کانپ جاتی ہے

خواجہ سعید الدین نواب

کبھی نفرت کے لہجے سے محبت کانپ جاتی ہے

خواجہ سعید الدین نواب

MORE BYخواجہ سعید الدین نواب

    کبھی نفرت کے لہجے سے محبت کانپ جاتی ہے

    مخالف کوئی اپنا ہو تو ہمت کانپ جاتی ہے

    سنا ہے قاتلوں کے خوف سے منصف لرزتے ہیں

    سزا ان کو سنانے کو عدالت کانپ جاتی ہے

    بہادر باغیوں کے حوصلوں سے کچھ نہیں ہوتا

    اگر سردار بزدل ہو بغاوت کانپ جاتی ہے

    ہمارے حوصلوں کو تو نظر انداز مت کرنا

    یہ وہ بازو ہے جس سے بادشاہت کانپ جاتی ہے

    ہوس کا زور ہوتا ہے امیروں کے مکانوں میں

    غریب وقت کی ہر اک ضرورت کانپ جاتی ہے

    نوابؔ وقت ہوں لیکن مری خستہ حویلی ہے

    کبھی دیوار ہلتی ہے کبھی چھت کانپ جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے