کبھی نشیب میں تھا اور کبھی فراز میں تھا
کبھی نشیب میں تھا اور کبھی فراز میں تھا
یہ آبشار محبت دلوں کے راز میں تھا
مرے خلاف ہی سازش وہ کر رہے تھے مگر
عجیب بات ہے شامل میں ساز باز میں تھا
تمہیں خبر ہی نہیں اس کے حبشیو کہ کبھی
مری صدا کا فسوں بھی ہر ایک جاز میں تھا
تمام عمر میں بے گھر رہا خبر نہ ہوئی
کہ میرا گھر اسی چشم فسوں طراز میں تھا
میں اب نہ قید لکیروں میں ہوں نہ رنگوں میں
ہزار پہلے مقید میں دام آز میں تھا
زمیں پہ گر کے یکایک جو پاش پاش ہوا
تمہیں خبر ہی نہیں میں اسی جہاز میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.