کبھی نصیب کی بھولے سے بھی سحر نہ ہوئی
کبھی نصیب کی بھولے سے بھی سحر نہ ہوئی
بغیر حسرت و غم زندگی بسر نہ ہوئی
سحر قریب ہے شمع حیات بجھتی ہے
دیار غیر میں یاروں کو ہی خبر نہ ہوئی
تمہیں قریب سے دیکھتا تو خود کو پہچانا
شعاع حسرت دل ہم پہ بے اثر نہ ہوئی
کہاں کہاں نہ ہوئی داستان دل رسوا
وہ کو بہ کو نہ ہوئی یا کہ در بدر نہ ہوئی
مریض عشق کا تو اس قدر فسانہ ہے
دوا ہو یا کہ دعا کوئی کارگر نہ ہوئی
اٹھائیں تہمتیں ہم نے جہان بھر کی مگر
ذرا سی بھول کی بھی تم سے درگزر نہ ہوئی
اگرچہ مے کدہ میں تشنگی غضب کی تھی
ہمارے واسطے ہی مہرباں نظر نہ ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.