کبھی پا نہیں کبھی پر نہیں
کبھی پا نہیں کبھی پر نہیں
رکا پھر بھی اپنا سفر نہیں
مجھے منزلوں کی تلاش ہے
مری راستوں پہ نظر نہیں
مرے ساتھ اب تو چلا نہ کر
مرے ساتھ تیرا سفر نہیں
مٹا کب ہے کس نے مٹا دیا
اسے یہ بھی دیکھو خبر نہیں
جسے سن کے آئے سرور سا
کسی بات میں وہ اثر نہیں
مرے حوصلوں کی بھی داد دے
تری محنتوں کا ثمر نہیں
بنا پتھروں کے بنی ہو جو
کوئی ایسی راہ گزر نہیں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 350)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.