کبھی پیروں سے آنکھوں تک چبھن محسوس ہوتی ہے
کبھی پیروں سے آنکھوں تک چبھن محسوس ہوتی ہے
کبھی یہ زندگی مجھ کو چمن محسوس ہوتی ہے
مسافت نے مسافر سے کہا تو تھک رہا ہے کیوں
تھکن محسوس کرنے سے تھکن محسوس ہوتی ہے
تو پھر میں سوچتا ہوں روح کی پاکیزگی کیا ہے
محبت جب مجھے اپنا بدن محسوس ہوتی ہے
بلند و بالا لگتی ہے کبھی یہ آسماں جتنی
کبھی یہ چھت مجھے اپنا کفن محسوس ہوتی ہے
وہاں مٹی تلے میں ہائے کیسے سانس کھینچوں گا
مجھے تازہ ہوا میں بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے
نہ آنکھوں میں وہ پہلے سا کوئی فوارہ اٹھتا ہے
نہ سینے میں وہ پہلی سی جلن محسوس ہوتی ہے
یہ دنیا پہلے بھی خود میں مگن محسوس ہوتی تھی
یہ دنیا آج بھی خود میں مگن محسوس ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.