Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی قاتل کبھی مسیحا ہے

شیوراج بہار

کبھی قاتل کبھی مسیحا ہے

شیوراج بہار

MORE BYشیوراج بہار

    کبھی قاتل کبھی مسیحا ہے

    کچھ نہ پوچھو کہ وہ نظر کیا ہے

    اس کی تعبیر کون دے مجھ کو

    ان کے آنے کا خواب دیکھا ہے

    جس نظر سے بھی آپ دیکھیں گے

    میرے دکھ کا وہی مداوا ہے

    اشک پلکوں پہ مسکرانے لگے

    آج کس نے مزاج پوچھا ہے

    اف یہ ماحول دور حاضر کا

    جس کو دیکھو وہ سہما سہما ہے

    آدمی آدمی کو پہچانے

    آدمیت کا یہ تقاضا ہے

    جب سے پایا ہے ان کو محو کرم

    درد دل اور بڑھتا جاتا ہے

    جو سمندر سے بھی نہ ہو سیراب

    زندگی پیاس کا وہ صحرا ہے

    اب یہی رسم گلستاں ہے بہارؔ

    پھول مانگو تو زخم ملتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے