Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی قلق میں کبھی فکر و انتظار میں ہیں

رنج حیدرآبادی

کبھی قلق میں کبھی فکر و انتظار میں ہیں

رنج حیدرآبادی

MORE BYرنج حیدرآبادی

    کبھی قلق میں کبھی فکر و انتظار میں ہیں

    ہزار طرح کے صدمے فراق یار میں ہیں

    وہ سن کے قصۂ غم ہنستے ہنستے لوٹ گیا

    یہ شوخیاں بھی نئی شوخ گلعذار میں ہیں

    میں کیا بیان کروں آگے تیرے اے زاہدؔ

    عجیب کیفیتیں نشہ کے خمار میں ہیں

    جہاں میں ہم نے اٹھائے تھے رنج کیا کیا کچھ

    فنا کے بعد بڑے چین سے مزار میں ہیں

    وہ ہم کو قتل کریں چاہیں ٹکڑے ٹکڑے کریں

    ہم ان کے بس میں ہیں ہم ان کے اختیار میں ہیں

    خدا کرے کہ نہ آئیں وہ فاتحہ پڑھنے

    کہ تین دن ابھی بھاری مجھے مزار میں ہیں

    نصیحت آپ تو کرتے ہیں حضرت ناصح

    میں جانتا ہی نہیں آپ کس شمار میں ہیں

    پیامبر یہ بھی کہنا ہماری جانب سے

    تمہاری یاد میں ہیں اور انتظار میں ہیں

    خدا کے فضل سے کٹتی ہے لطف سے اے رنجؔ

    بڑے مزے میں ہیں ہم بھی بڑی بہار میں ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے