کبھی رقص شام بہار میں اسے دیکھتے
کبھی رقص شام بہار میں اسے دیکھتے
کبھی خواہشوں کے غبار میں اسے دیکھتے
مگر ایک نجم سحر نما کہیں جاگتا
ترے ہجر کی شب تار میں اسے دیکھتے
وہ تھا ایک عکس گریز پا سو نہیں رکا
کٹی عمر دشت و دیار میں اسے دیکھتے
وہ جو بزم میں رہا بے خبر کوئی اور تھا
شب وصل میرے کنار میں اسے دیکھتے
جو ازل کی لوح پہ نقش تھا وہی عکس تھا
کبھی آپ قریۂ دار میں اسے دیکھتے
وہ جو کائنات کا نور تھا نہیں دور تھا
مگر اپنے قرب و جوار میں اسے دیکھتے
یہی اب جو ہے یہاں نغمہ خواں یہی خوش بیاں
کسی شام کوئے نگار میں اسے دیکھتے
- کتاب : Fishaar (Pg. 120)
- Author : Jahangir Book Depot
- مطبع : Jahangir Book Depot (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.