Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی صدیوں کو لمحہ مارتا ہے

علی رضا رضی

کبھی صدیوں کو لمحہ مارتا ہے

علی رضا رضی

MORE BYعلی رضا رضی

    کبھی صدیوں کو لمحہ مارتا ہے

    کبھی دریا کو قطرہ مارتا ہے

    کہیں پر ایک کو مجمعے نے مارا

    کہیں مجمعے کو تنہا مارتا ہے

    میں یہ فہم و فراست بیچ تو دوں

    مجھے دل کا کٹہرا مارتا ہے

    حوالے جب سے تیرے دل کیا ہے

    اسے تیرا حوالہ مارتا ہے

    تجھے گھر سے بھگا سکتا ہوں تیرے

    مگر بہنوں کا چہرہ مارتا ہے

    محبت سے مری تم جان لے لو

    مجھے بس سرد لہجہ مارتا ہے

    عدو کانپے ہے میرا نام سن کر

    مجھے میرا مسیحا مارتا ہے

    میں جس پر فرض کی تکمیل کر دوں

    وہ میرے حق پہ ڈاکہ مارتا ہے

    مرے مالک ترا بندہ نہیں کیا

    وہ جو مزدور بچہ مارتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے