Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی سحر تو کبھی شام ہونا چاہتا ہوں

منتظر قائمی

کبھی سحر تو کبھی شام ہونا چاہتا ہوں

منتظر قائمی

MORE BYمنتظر قائمی

    کبھی سحر تو کبھی شام ہونا چاہتا ہوں

    کبھی پیالہ کبھی جام ہونا چاہتا ہوں

    نہیں ملے تھے تو شہرت کی بھوک جاگی تھی

    جو مل گئے ہو تو گمنام ہونا چاہتا ہوں

    ابھر رہے ہیں تری چاہتوں کے باغ و بہار

    میں چپکے چپکے دل آرام ہونا چاہتا ہوں

    سنہری یادیں ہی پلتی رہیں جس آنگن میں

    میں اس محل کے در و بام ہونا چاہتا ہوں

    میں اپنے خود کے بنائے ہوئے اصولوں میں

    کبھی میں کرشن کبھی رام ہونا چاہتا ہوں

    تیرے فسانے کی ہر خوش نما عبارت میں

    کہیں پہ ق کہیں ل ہونا چاہتا ہوں

    مرے خدا مجھے اب حسن کی بشارت دے

    میں اس کے شہر پہ الہام ہونا چاہتا ہوں

    اداسیوں نے لکھا ہے جو چہرے چہرے پے

    فسردگی کا وہ پیغام ہونا چاہتا ہوں

    قدم قدم پہ یہاں کربلائیں پھیلی ہیں

    میں وقت عصر کا ہنگام ہونا چاہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے