کبھی صحرا کبھی گلزار بھی ہے
کبھی صحرا کبھی گلزار بھی ہے
محبت کیف بھی آزار بھی ہے
میری پلکوں سے آنسو چن کے دیکھو
ہر اک آنسو میں نوک خار بھی ہے
چلے جب راہ حق پر سوچنا کیا
شجر یاں کوئی سایہ دار بھی ہے
یہاں یوسف بکے ہیں کوڑیوں میں
یہ دنیا مصر کا بازار بھی ہے
صبا ہم راز گل ہوتی ہے لیکن
تعلق باعث آزار بھی ہے
کہو حق بات منڈیلا کی مانند
اگر کچھ جرأت اظہار بھی ہے
وفا کے نام پر دکھ سہنے والو
جدائی مرہم آزار بھی ہے
تھی اس کی آنکھ پر نم وقت رخصت
دل رنجور اب سرشار بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.