کبھی صرصر ہے کبھی باد صبا ہے ساقی
کبھی صرصر ہے کبھی باد صبا ہے ساقی
زندگی سلسلۂ بیم و رجا ہے ساقی
نہ کدورت ہے کسی سے نہ گلہ ہے ساقی
میں نے خود اپنے مقدر کو لکھا ہے ساقی
اپنے ماحول میں شامل ہوں میں اوروں کی طرح
میرے جینے کا مگر طور جدا ہے ساقی
میرا چہرہ مرے جذبات کا عکاس نہیں
میرا دل دیکھ جہاں حشر بپا ہے ساقی
کچھ کہیں اہل خرد فکر نہیں ہے مجھ کو
میرے اعمال خدا دیکھ رہا ہے ساقی
مفتی و محتسب و واعظ و قاضی و فقیہ
تیری آنکھوں سے کہیں کوئی بچا ہے ساقی
واقف راز ہے مے خانۂ ہستی کا نعیمؔ
اس کے ہونٹوں پہ مگر قفل وفا ہے ساقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.