کبھی شعلوں پہ کبھی برف پہ چل کر دیکھا
کبھی شعلوں پہ کبھی برف پہ چل کر دیکھا
ہم نے ہر رنگ محبت میں بدل کر دیکھا
میرا سایہ ہی مجھے خوفزدہ کرتا ہے
کھول کر آنکھ کبھی آنکھ کو مل کر دیکھا
سرفروشی نے تو پہچان لیا قاتل کو
خون چہرے پہ شہیدوں کا بھی مل کر دیکھا
مہرباں مجھ پہ ہے وہ لوگ یہ کہتے ہیں مگر
اس نے دیکھا ہے تو تیور ہی بدل کر دیکھا
منجمد خون کے قطرات فضا گرد آلود
بند کمرے سے جو آنگن میں نکل کر دیکھا
اس کی فطرت نہ بدلنی تھی نہ بدلی اب تک
اس نے چہرے کو کئی بار بدل کر دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.