کبھی ستارہ کبھی رمز و استعارہ ہوا
کبھی ستارہ کبھی رمز و استعارہ ہوا
عجیب ڈھنگ سے وہ مجھ پہ آشکارا ہوا
سبھی نے آئینہ دیکھا ابھی مسلم تھا
تری نگاہ پڑی اور پارہ پارہ ہوا
رکھا گیا ہے حفاظت سے سیلف میں مجھ کو
کہ جیسے میں بھی خصوصی کوئی شمارہ ہوا
ہمیں نے آگ لگائی تھی اپنے دامن میں
پھر اس کے بعد نہ آنسو کوئی شرارہ ہوا
لہو کا قطرہ تھا وہ بھی جو اپنی گردش میں
کہیں چراغ بنا اور کہیں ستارہ ہوا
ترے جمال کا سودا تو کر لیا لیکن
کبھی نگاہ کبھی جان کا خسارہ ہوا
نفس نفس تری ہمسائیگی ملی مجھ کو
میں تیرا پردہ ہوا تو مرا نظارہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.