کبھی سرخی سے لکھتا ہوں کبھی کاجل سے لکھتا ہوں
کبھی سرخی سے لکھتا ہوں کبھی کاجل سے لکھتا ہوں
میں دل کی بات جذبوں کی ہری کونپل سے لکھتا ہوں
میں تیرا نام جب لکھتا ہوں اپنے دل کی تختی پر
گلاب و مشک سے زمزم سے گنگا جل سے لکھتا ہوں
بجھا کر زہر سے رکھے ہیں یاروں نے قلم اپنے
مگر میں تو وہی کیوڑے سے اور صندل سے لکھتا ہوں
خوشی کی داستاں بنجر زمینوں کی ہتھیلی پر
گلابی نور برساتے ہوئے بادل سے لکھتا ہوں
سلیمؔ آتی ہے جب سچائی لکھنے کی مری باری
فصیل شہر پر جلتی ہوئی مشعل سے لکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.