کبھی سوئے منزل جو ہم دیکھتے ہیں
کبھی سوئے منزل جو ہم دیکھتے ہیں
تمہارے ہی نقش قدم دیکھتے ہیں
تری آنکھ میں اپنا غم دیکھتے ہیں
زمانے میں ایسا تو کم دیکھتے ہیں
بھری بزم میں آج اک دوسرے کو
نہ تم دیکھتے ہو نہ ہم دیکھتے ہیں
بڑے لوگ کرتے ہیں جو کارنامے
انہیں پتھروں کے صنم دیکھتے ہیں
جواں عزم رکھتے ہیں راہ وفا میں
کہاں ہم یہ تھکتے قدم دیکھتے ہیں
وطیرہ ہے جن کا یہی زہد و تقویٰ
تصور میں شاہ امم دیکھتے ہیں
جو الجھے ہوئے ہیں غم زندگی میں
تری زلف برہم کے خم دیکھتے ہیں
طبیعت میں جن کی کوئی مصلحت ہو
وہ چلنے سے پہلے قدم دیکھتے ہیں
محبت ہے انوارؔ تعمیر عالم
محبت سے ہر شے کو ہم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.