Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی صورت نہیں ملتی کبھی سیرت نہیں ملتی

عازم گروندر سنگھ کوہلی

کبھی صورت نہیں ملتی کبھی سیرت نہیں ملتی

عازم گروندر سنگھ کوہلی

MORE BYعازم گروندر سنگھ کوہلی

    کبھی صورت نہیں ملتی کبھی سیرت نہیں ملتی

    یہاں انسان سے انسان کی فطرت نہیں ملتی

    نصیبہ نے ہی بخشا ہے ہر اک کو اس کے حصے کا

    یہاں اک باپ کے بیٹوں کی بھی قسمت نہیں ملتی

    کرم مولا کرے تو آدمی بے لوث ہوتا ہے

    نہ ہو اس کی اگر رحمت تو یہ طاقت نہیں ملتی

    وہ دنیا میں بھی رہتے ہیں تو ہو کر خود سے بیگانے

    جنہیں اپنے گناہوں سے کبھی فرصت نہیں ملتی

    اثر اک سا ہے ہم دونوں پہ واعظ اس موئی مے کا

    وگرنہ تیری میری اک بھی تو عادت نہیں ملتی

    کہاں آدم نکلتا خلد سے اتنا تو سوچو تم

    اگر حوا کی جانب سے اسے دعوت نہیں ملتی

    جو تیرے در پہ اے مولا نہ عازمؔ یوں دعا کرتا

    اسے جنت نہیں ملتی تجھے شہرت نہیں ملتی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے