کبھی تعمیر ہوتی ہوں کبھی مسمار ہوتی ہوں
کبھی تعمیر ہوتی ہوں کبھی مسمار ہوتی ہوں
کبھی آسان لگتی ہوں کبھی دشوار ہوتی ہوں
مرے ہر روپ میں ہی دل کشی قدرت نے رکھی ہے
کبھی خوشبو کے ہالے میں گل گلزار ہوتی ہوں
کبھی محفل میں روز و شب ہوئے ہیں تذکرے میرے
کبھی بن کر خبر میں زینت اخبار ہوتی ہوں
کبھی میرے اشاروں پر بدل جاتی ہیں تدبیریں
کبھی طاقت کے ایوانوں کا اک ہتھیار ہوتی ہوں
مری تو عمر گزری ہے یوں ہی گرداب سے لڑتے
کبھی کشتی بچانے کے لئے پتوار ہوتی ہوں
کبھی میں اپنی سوچوں میں مگن رہتی ہوں روز و شب
کبھی میں اپنے دلبر کے لئے غم خوار ہوتی ہوں
ارمؔ سن کر جسے اس زندگی پر پیار آتا ہے
اسی آواز پر میں روز ہی بیدار ہوتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.